Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کیوں میں حائل ہو جاتا ہوں اپنی ہی تنہائی میں

ظفر حمیدی

کیوں میں حائل ہو جاتا ہوں اپنی ہی تنہائی میں

ظفر حمیدی

کیوں میں حائل ہو جاتا ہوں اپنی ہی تنہائی میں

ورنہ اک پر لطف سماں ہے خود اپنی گہرائی میں

فطرت نے عطا کی ہے بے شک مجھ کو بھی کچھ عقل سلیم

کون خلل انداز ہوا ہے میری ہر دانائی میں

جھوٹ کی نمکینی سے باتوں میں آ جاتا ہے مزا

کوئی نہیں لیتا دلچسپی پھیکی سی سچائی میں

اپنے تھے بیگانے تھے اور آخر میں خود میری ذات

کس کس کا اکرام ہوا ہے کتنا مری رسوائی میں

بدلے بدلے لگتے ہو ہے چہرے پر انجانا پن

یا وقت کے ہاتھوں فرق آیا میری ہی بینائی میں

سننے والوں کے چہروں پر سرخ لکیروں کے ہیں نشاں

خونی سوچوں کی آمیزش ہے نغموں کی شہنائی میں

سب قدریں پامال ہوئیں انساں نے خود کو مسخ کیا

قدرت نے کتنی محنت کی تھی اپنی بزم آرائی میں

اپنی آگاہی کی ان کو ہوتی نہیں توفیق کبھی

لوگ خدا کو ڈھونڈ رہے ہیں آفاقی پہنائی میں

دنیا کی دانش گاہوں میں آج عجب اک بحث چھڑی

کون بھروسے کے قابل ہے عاقل اور سودائی میں

جانے کس کردار کی کائی میرے گھر میں آ پہنچی

اب تو ظفرؔ چلنا ہے مشکل آنگن کی چکنائی میں

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

کیوں میں حائل ہو جاتا ہوں اپنی ہی تنہائی میں نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے