Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کچھ اور اکیلے ہوئے ہم گھر سے نکل کر

سعود عثمانی

کچھ اور اکیلے ہوئے ہم گھر سے نکل کر

سعود عثمانی

MORE BYسعود عثمانی

    کچھ اور اکیلے ہوئے ہم گھر سے نکل کر

    یہ لہر کہاں جائے سمندر سے نکل کر

    معلوم تھا ملنا ترا ممکن نہیں لیکن

    چاہا تھا تجھے میں نے مقدر سے نکل کر

    عالم میں کئی اور بھی عالم تھے سو میں نے

    دیکھا نہیں اس مرکز و محور سے نکل کر

    اب دیکھیے کس شخص کا ہم دوش بنے وہ

    جھونکے کی طرح میرے برابر سے نکل کر

    خواہش ہے کہ خود کو بھی کبھی دور سے دیکھوں

    منظر کا نظارہ کروں منظر سے نکل کر

    تکتا رہا میں اس کی مبارز طلبی کو

    وہ مجھ سے لڑا تھا مرے لشکر سے نکل کر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے