Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کوئی نغمہ بنوں چاندنی نے کہا چاندنی کے لئے ایک تازہ غزل

عرفان ستار

کوئی نغمہ بنوں چاندنی نے کہا چاندنی کے لئے ایک تازہ غزل

عرفان ستار

کوئی نغمہ بنوں چاندنی نے کہا چاندنی کے لئے ایک تازہ غزل

کوئی تازہ غزل پھر کسی نے کہا پھر کسی کے لئے ایک تازہ غزل

زخم فرقت کو پلکوں سے سیتے ہوئے سانس لینے کی عادت میں جیتے ہوئے

اب بھی زندہ ہو تم زندگی نے کہا زندگی کے لئے ایک تازہ غزل

اس کی خواہش پہ تم کو بھروسا بھی ہے اس کے ہونے نہ ہونے کا جھگڑا بھی ہے

لطف آیا تمہیں گمرہی نے کہا گمرہی کے لئے ایک تازہ غزل

ایسی دنیا میں کب تک گزارا کریں تم ہی کہہ دو کہ کیسے گوارا کریں

رات مجھ سے مری بے بسی نے کہا بے بسی کے لئے ایک تازہ غزل

منظروں سے بہلنا ضروری نہیں گھر سے باہر نکلنا ضروری نہیں

دل کو روشن کرو روشنی نے کہا روشنی کے لئے ایک تازہ غزل

میں عبادت بھی ہوں میں محبت بھی ہوں زندگی کی نمو کی علامت بھی ہوں

میری پلکوں پہ ٹھہری نمی نے کہا اس نمی کے لئے ایک تازہ غزل

آرزوؤں کی مالا پرونے سے ہیں یہ زمیں آسماں میرے ہونے سے ہیں

مجھ پہ بھی کچھ کہو آدمی نے کہا آدمی کے لئے ایک تازہ غزل

اپنی تنہائی میں رات میں تھا مگن ایک آہٹ ہوئی دھیان میں دفعتاً

مجھ سے باتیں کرو خامشی نے کہا خامشی کے لئے ایک تازہ غزل

جب رفاقت کا ساماں بہم کر لیا میں نے آخر اسے ہم قدم کر لیا

اب مرے دکھ سہو ہمرہی نے کہا ہم رہی کے لئے ایک تازہ غزل

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے