Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے ترا گال مال بوسے کا

انشا اللہ خاں انشا

ہے ترا گال مال بوسے کا

انشا اللہ خاں انشا

ہے ترا گال مال بوسے کا

کیوں نہ کیجے سوال بوسے کا

منہ لگاتے ہی ہونٹھ پر تیرے

پڑ گیا نقش لال بوسے کا

زلف کہتی ہے اس کے مکھڑے پر

ہم نے مارا ہے جال بوسے کا

صبح رخسار اس کے نیلے تھے

شب جو گزرا خیال بوسے کا

انکھڑیاں سرخ ہو گئیں چٹ سے

دیکھ لیجے کمال بوسے کا

جان نکلے ہے اور میاں دے ڈال

آج وعدہ نہ ٹال بوسے کا

گالیاں آپ شوق سے دیجے

رفع کیجے ملال بوسے کا

ہے یہ تازہ شگوفہ اور سنو

پھول لایا نہال بوسے کا

عکس سے آئنے میں کہتا ہے

کھینچ کر انفعال بوسے کا

برگ گل سے جو چیز نازک ہے

واں کہاں احتمال بوسے کا

دیکھ انشاؔ نے کیا کیا ہے قہر

متحمل یہ گال بوسے کا

RECITATIONS

فصیح اکمل

فصیح اکمل,

فصیح اکمل

ہے ترا گال مال بوسے کا فصیح اکمل

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے