Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کسی سبب سے اگر بولتا نہیں ہوں میں

افتخار مغل

کسی سبب سے اگر بولتا نہیں ہوں میں

افتخار مغل

کسی سبب سے اگر بولتا نہیں ہوں میں

تو یوں نہیں کہ تجھے سوچتا نہیں ہوں میں

میں تم کو خود سے جدا کر کے کس طرح دیکھوں

کہ میں بھی تم ہوں، کوئی دوسرا نہیں ہوں میں

تو یہ بھی طے! کہ بچھڑ کر بھی لوگ جیتے ہیں

میں جی رہا ہوں اگرچہ جیا نہیں ہوں میں

کسی میں کوئی بڑا پن مجھے دکھائی نہ دے

خدا کا شکر کہ اتنا بڑا نہیں ہوں میں

مری اٹھان کی ہر اینٹ میں نے رکھی ہے

میں خود بنا ہوں بنایا ہوا نہیں ہوں میں

یہاں جو آئے گا وہ خود کو ہار جائے گا

قمار خانۂ جاں میں نیا نہیں ہوں میں

مرے وجود کے اندر مجھے تلاش نہ کر

کہ اس مکان میں اکثر رہا نہیں ہوں میں

میں ایک عمر سے خود کو تلاشتا ہوں مگر

مجھے یقین نہیں، ہوں بھی یا نہیں ہوں میں

میں اک گمان کا امکاں ہوں افتخارؔ مغل

کہ ہو تو سکتا ہوں لیکن ہوا نہیں ہوں میں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے