Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

خود اپنے آپ سے شرمندگی سی ہوتی ہے

بشیر بدر

خود اپنے آپ سے شرمندگی سی ہوتی ہے

بشیر بدر

خود اپنے آپ سے شرمندگی سی ہوتی ہے

کبھی کبھی تو بڑی بے دلی سی ہوتی ہے

سلگتی دھوپ گھنی چاندنی سی ہوتی ہے

تمہارے ساتھ یہ دنیا نئی سی ہوتی ہے

گلے میں اس کے خدا کی عجیب برکت ہے

وہ بولتا ہے تو اک روشنی سی ہوتی ہے

وہ گنگناتا ہے بیلے کے پھول کھلتے ہیں

تمام گھر میں بچھی چاندنی سی ہوتی ہے

کرن نکلنے سے پہلے گلاب دیکھے ہیں

تمہاری یاد میں وہ تازگی سی ہوتی ہے

وہ مسکراتی ہوئی دھوپ جیسی آنکھوں میں

گھنیری پلکوں کے پیچھے نمی سی ہوتی ہے

مری غزل کسی پردہ نشیں کا قصہ ہے

اگر سناؤں تو بے پردگی سی ہوتی ہے

میں بولتا ہوں تو الزام ہے بغاوت کا

میں چپ رہوں تو بڑی بے بسی سی ہوتی ہے

مأخذ :

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے