Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

تو اپنی آواز میں گم ہے میں اپنی آواز میں چپ

عبید اللہ علیم

تو اپنی آواز میں گم ہے میں اپنی آواز میں چپ

عبید اللہ علیم

تو اپنی آواز میں گم ہے میں اپنی آواز میں چپ

دونوں بیچ کھڑی ہے دنیا آئینۂ الفاظ میں چپ

اول اول بول رہے تھے خواب بھری حیرانی میں

پھر ہم دونوں چلے گئے پاتال سے گہرے راز میں چپ

خواب سرائے ذات میں زندہ ایک تو صورت ایسی ہے

جیسے کوئی دیوی بیٹھی ہو حجرۂ راز و نیاز میں چپ

اب کوئی چھو کے کیوں نہیں آتا ادھر سرے کا جیون انگ

جانتے ہیں پر کیا بتلائیں لگ گئی کیوں پرواز میں چپ

پھر یہ کھیل تماشا سارا کس کے لیے اور کیوں صاحب

جب اس کے انجام میں چپ ہے جب اس کے آغاز میں چپ

نیند بھری آنکھوں سے چوما دیئے نے سورج کو اور پھر

جیسے شام کو اب نہیں جلنا کھینچ لی اس انداز میں چپ

غیب سمے کے گیان میں پاگل کتنی تان لگائے گا

جتنے سر ہیں ساز سے باہر اس سے زیادہ ساز میں چپ

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

عبید اللہ علیم

عبید اللہ علیم

مأخذ :
  • کتاب : Veeran sarai ka diya (Pg. 35)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے