Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کون پہچانے مجھے شب بھر تو خطروں میں رہا

نظیر باقری

کون پہچانے مجھے شب بھر تو خطروں میں رہا

نظیر باقری

MORE BYنظیر باقری

    کون پہچانے مجھے شب بھر تو خطروں میں رہا

    وہ اندھیرا ہوں جو دن بھر بند کمروں میں رہا

    سب کی نظریں روز پڑتی تھیں کوئی پڑھتا نہ تھا

    میں تو ہر اخبار کی گمنام خبروں میں رہا

    میں نے دنیا چھوڑ دی لیکن مرا مردہ بدن

    ایک الجھن کی طرح قاتل کی نظروں میں رہا

    آج کا انسان چادر اوڑھ کر احساس کی

    زندگی کے شہر میں جی کر بھی قبروں میں رہا

    وقت نے قطروں کو سمجھا ہے سمندر کی طرح

    جو سمندر تھا ہمیشہ چند قطروں میں رہا

    جس کو بخشا ہے خدا نے فکر کا جذبہ نظیرؔ

    وہ پرانی اور نئی ساری ہی قدروں میں رہا

    مأخذ :
    • کتاب : Etemaad (Pg. 43)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے