کیسی صحبت ہے کیسی تنہائی
کیسی صحبت ہے کیسی تنہائی
ہم ہیں اک دوسرے کی تنہائی
پہلا دن ہے زمیں پہ آدم کا
پہلی ہجرت ہے پہلی تنہائی
آدھے بستر پہ آ بڑھو تم بھی
بانٹ لیں آدھی آدھی تنہائی
گفتگو نے تھکا دیا ہے بہت
آ مری دوست میری تنہائی
جب خدا بھی نہیں تھا ساتھ مرے
مجھ پہ بیتی ہے ایسی تنہائی
میں نے سمجھی زباں خموشی کی
ایسی مجلس سے اچھی تنہائی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.