Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

کہنے سے نہ منع کر کہوں گا

نظام رامپوری

کہنے سے نہ منع کر کہوں گا

نظام رامپوری

MORE BYنظام رامپوری

    کہنے سے نہ منع کر کہوں گا

    تو میری نہ سن مگر کہوں گا

    تم آپ ہی آئے یوں ہی سچ ہے

    نالے کو نہ بے اثر کہوں گا

    گر کچھ بھی سنیں گے وہ شب وصل

    کیا کیا نہ میں تا سحر کہوں گا

    کہتے ہیں جو چاہتے ہیں دشمن

    میں اور تمہیں فتنہ گر کہوں گا

    کہتے تو یہ ہو کہ تو ہے اچھا

    مانو گے برا اگر کہوں گا

    یوں دیکھ کے مجھ کو مسکرانا

    پھر تم کو میں بے خبر کہوں گا

    اک بات لکھی ہے کیا ہی میں نے

    تجھ سے تو نہ نامہ بر کہوں گا

    کب تم تو کہو گے مجھ سے پوچھو

    میں باعث درد سر کہوں گا

    تجھ سے ہی چھپاؤں گا غم اپنا

    تجھ سے ہی کہوں گا گر کہوں گا

    معلوم ہے مجھ کو جو کہو گے

    میں تم سے بھی پیشتر کہوں گا

    حیرت سے کچھ ان سے کہہ سکوں گا

    بھولوں گا کا ادھر ادھر کہوں گا

    کچھ درد جگر کا ہوگا باعث

    کیوں تجھ سے میں چارہ گر کہوں گا

    اب حال نظامؔ کچھ نہ پوچھو

    غم ہوگا تمہیں بھی گر کہوں گا

    مأخذ :
    • کتاب : kulliyat-e-nizaam (Pg. 40)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے