Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو بھی انجام ہو آغاز کیے دیتے ہیں

فراغ روہوی

جو بھی انجام ہو آغاز کیے دیتے ہیں

فراغ روہوی

جو بھی انجام ہو آغاز کیے دیتے ہیں

موسموں کو نظر انداز کیے دیتے ہیں

کچھ تو پہلے سے تھا رگ رگ میں شجاعت کا سرور

کچھ ہمیں آپ بھی جاں باز کیے دیتے ہیں

حد سے آگے جو پرندے نہیں اڑنے والے

حادثے ان کو بھی شہباز کیے دیتے ہیں

دشت و صحرا یہ سمندر یہ جزیرے یہ پہاڑ

منکشف ہم پہ کئی راز کیے دیتے ہیں

شب ظلمت نہ ہو غمگیں کہ جلا کر خود کو

نور سے تجھ کو سرافراز کیے دیتے ہیں

شہر جاں پر کئی برسوں سے مسلط ہے جمود

چھیڑ کر دل کو چلو ساز کیے دیتے ہیں

ہم کہ زندہ ہیں ابھی زلف غزل آ تجھ کو

پھر عطا نکہت شیراز کیے دیتے ہیں

کون آتا ہے عیادت کے لیے دیکھیں فراغؔ

اپنے جی کو ذرا ناساز کیے دیتے ہیں

مأخذ :
  • کتاب : Ghazal Ke Rang (Pg. 259)
  • Author : Akram Naqqash, Sohil Akhtar
  • مطبع : Aflaak Publications, Gulbarga (2014)
  • اشاعت : 2014

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے