جس جگہ جمع ترے خاک نشیں ہوتے ہیں
جس جگہ جمع ترے خاک نشیں ہوتے ہیں
غالباً سب میں نمودار ہمیں ہوتے ہیں
درد سر ان کے لئے کیوں ہے مرا عجز و نیاز
میرے سجدوں سے وہ کیوں چیں بہ جبیں ہوتے ہیں
ان کی محفل سے تصور کا تعلق ہے ہمیں
آنکھ کر لیتے ہیں جب بند وہیں ہوتے ہیں
تیرے جلووں نے مجھے گھیر لیا ہے اے دوست
اب تو تنہائی کے لمحے بھی حسیں ہوتے ہیں
اعتکاف ان دنوں ہے فرض سنا ہے سیمابؔ
رمضاں آ گئے مے خانہ نشیں ہوتے ہیں
- کتاب : Intekhab-e-Sukhan(Jild-2) (Pg. 247)
- Author : Hasrat Mohani
- مطبع : uttar pradesh urdu academy (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.