Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جیون مجھ سے میں جیون سے شرماتا ہوں

حبیب جالب

جیون مجھ سے میں جیون سے شرماتا ہوں

حبیب جالب

جیون مجھ سے میں جیون سے شرماتا ہوں

مجھ سے آگے جانے والو میں آتا ہوں

جن کی یادوں سے روشن ہیں میری آنکھیں

دل کہتا ہے ان کو بھی میں یاد آتا ہوں

سر سے سانسوں کا ناتا ہے توڑوں کیسے

تم جلتے ہو کیوں جیتا ہوں کیوں گاتا ہوں

تم اپنے دامن میں ستارے بیٹھ کے ٹانکو

اور میں نئے برن لفظوں کو پہناتا ہوں

جن خوابوں کو دیکھ کے میں نے جینا سیکھا

ان کے آگے ہر دولت کو ٹھکراتا ہوں

زہر اگلتے ہیں جب مل کر دنیا والے

میٹھے بولوں کی وادی میں کھو جاتا ہوں

جالبؔ میرے شعر سمجھ میں آ جاتے ہیں

اسی لیے کم رتبہ شاعر کہلاتا ہوں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے