جب بھی تنہائی کے احساس سے گھبراتا ہوں
جب بھی تنہائی کے احساس سے گھبراتا ہوں
میں ہر اک چیز میں تحلیل سا ہو جاتا ہوں
میں کسی جسم پہ پھینکا ہوا پتھر تو نہ تھا
بارہا اپنا لہو دیکھ کے شرماتا ہوں
رات جو کچھ مجھے دیتی ہے سحر سے پہلے
وقت کے گہرے سمندر میں اتار آتا ہوں
دن کے ہنگامے جلا دیتے ہیں مجھ کو ورنہ
صبح سے پہلے کئی مرتبہ مر جاتا ہوں
ایک نشے کی طرح ٹوٹ گیا ہوں خود سے
اپنے نزدیک بھی مشکل سے نظر آتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.