جب بھی دو آنسو نکل کر رہ گئے
جب بھی دو آنسو نکل کر رہ گئے
درد کے عنواں بدل کر رہ گئے
کتنی فریادیں لبوں پر رک گئیں
کتنے اشک آہوں میں ڈھل کر رہ گئے
رخ بدل جاتا مری تقدیر کا
آپ ہی تیور بدل کر رہ گئے
کھل کے رونے کی تمنا تھی ہمیں
ایک دو آنسو نکل کر رہ گئے
زندگی بھر ساتھ دینا تھا جنہیں
دو قدم ہم راہ چل کر رہ گئے
تیرے انداز تبسمؔ کا فسوں
حادثے پہلو بدل کر رہ گئے
- کتاب : sau-e-baar-e-chaman mahka (Pg. 128)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.