Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اتنا نہ اپنے جامے سے باہر نکل کے چل

بہادر شاہ ظفر

اتنا نہ اپنے جامے سے باہر نکل کے چل

بہادر شاہ ظفر

اتنا نہ اپنے جامے سے باہر نکل کے چل

دنیا ہے چل چلاؤ کا رستہ سنبھل کے چل

کم ظرف پر غرور ذرا اپنا ظرف دیکھ

مانند جوش غم نہ زیادہ ابل کے چل

فرصت ہے اک صدا کی یہاں سوز دل کے ساتھ

اس پر سپند وار نہ اتنا اچھل کے چل

یہ غول وش ہیں ان کو سمجھ تو نہ رہ نما

سائے سے بچ کے اہل فریب و دغل کے چل

اوروں کے بل پہ بل نہ کر اتنا نہ چل نکل

بل ہے تو بل کے بل پہ تو کچھ اپنے بل کے چل

انساں کو کل کا پتلا بنایا ہے اس نے آپ

اور آپ ہی وہ کہتا ہے پتلے کو کل کے چل

پھر آنکھیں بھی تو دیں ہیں کہ رکھ دیکھ کر قدم

کہتا ہے کون تجھ کو نہ چل چل سنبھل کے چل

ہے طرفہ امن گاہ نہاں خانۂ عدم

آنکھوں کے روبرو سے تو لوگوں کے ٹل کے چل

کیا چل سکے گا ہم سے کہ پہچانتے ہیں ہم

تو لاکھ اپنی چال کو ظالم بدل کے چل

ہے شمع سر کے بل جو محبت میں گرم ہو

پروانہ اپنے دل سے یہ کہتا ہے جل کے چل

بلبل کے ہوش نکہت گل کی طرح اڑا

گلشن میں میرے ساتھ ذرا عطر مل کے چل

گر قصد سوئے دل ہے ترا اے نگاہ یار

دو چار تیر پیک سے آگے اجل کے چل

جو امتحان طبع کرے اپنا اے ظفرؔ

تو کہہ دو اس کو طور پہ تو اس غزل کے چل

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

مہران امروہی

مہران امروہی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے