Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ابتدائے عشق ہے لطف شباب آنے کو ہے

فانی بدایونی

ابتدائے عشق ہے لطف شباب آنے کو ہے

فانی بدایونی

ابتدائے عشق ہے لطف شباب آنے کو ہے

صبر رخصت ہو رہا ہے اضطراب آنے کو ہے

قبر پر کس شان سے وہ بے نقاب آنے کو ہے

آفتاب صبح محشر ہم رکاب آنے کو ہے

مجھ تک اس محفل میں پھر جام شراب آنے کو ہے

عمر رفتہ پلٹی آتی ہے شباب آنے کو ہے

ہائے کیسی کشمکش ہے یاس بھی ہے آس بھی

دم نکل جانے کو ہے خط کا جواب آنے کو ہے

خط کے پرزے نامہ بر کی لاش کے ہم راہ ہیں

کس ڈھٹائی سے مرے خط کا جواب آنے کو ہے

ناامیدی موت سے کہتی ہے اپنا کام کر

آس کہتی ہے ٹھہر خط کا جواب آنے کو ہے

روح گھبرائی ہوئی پھرتی ہے میری لاش پر

کیا جنازے پر میرے خط کا جواب آنے کو ہے

بھر کے ساقی جام مے اک اور لا اور جلد لا

ان نشیلی انکھڑیوں میں پھر حجاب آنے کو ہے

خانۂ تصویر میں آنے کو ہے تصویر یار

آئنے میں قد آدم آفتاب آنے کو ہے

پھر حنائی ہونے والے ہیں مرے قاتل کے ہاتھ

پھر زبان تیغ پر رنگ شہاب آنے کو ہے

گدگداتا ہے تصور چٹکیاں لیتا ہے درد

کیا کسی بے خواب کی آنکھوں میں خواب آنے کو ہے

دیکھیے موت آئے فانیؔ یا کوئی فتنہ اٹھے

میرے قابو میں دل بے صبر و تاب آنے کو ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے