Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حسن تیرا جو کبھی وجد میں لاتا ہے مجھے

شارق جمال

حسن تیرا جو کبھی وجد میں لاتا ہے مجھے

شارق جمال

حسن تیرا جو کبھی وجد میں لاتا ہے مجھے

یہ جہاں آئنہ خانہ نظر آتا ہے مجھے

دشت پر خار میں کھینچے لیے جاتا ہے مجھے

ہر نیا عشق ترے ہجر میں پاتا ہے مجھے

میں نہیں مسلک ارباب وفا سے واقف

حسن کیوں راز کی ہر بات بتاتا ہے مجھے

جانے یہ تو ہے ترا غم ہے کہ دل کی وحشت

جانب کوہ ندا کوئی بلاتا ہے مجھے

منتشر ہوتی چلی جاتی ہے جب ذات مری

میرے اندر کوئی ترتیب میں لاتا ہے مجھے

اک عدو ہے جو اجڑنے نہیں دیتا مجھ کو

خود کو برباد بھی کر لوں تو بساتا ہے مجھے

گرچہ خود حاصل تخلیق ہے پر حسن ترا

بارہا صفحۂ ہستی سے مٹاتا ہے مجھے

منزل عشق یہ کیسی ہے کہ آئینے میں

اپنا چہرہ بھی تری یاد دلاتا ہے مجھے

حسن بن جاتا ہے ہر حرف فسوں خیز مرا

عشق جب شیوۂ گفتار سکھاتا ہے مجھے

خواہش نشو و نما ہے مرے دل میں لیکن

جتنا اٹھتا ہوں کوئی خود سے گھٹاتا ہے مجھے

یہ بھی انعام بصیرت ہے کہ شارقؔ ہر دم

سایہ آئینے کی صورت نظر آتا ہے مجھے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے