Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قدرت حق ہے صباحت سے تماشا ہے وہ رخ

حیدر علی آتش

قدرت حق ہے صباحت سے تماشا ہے وہ رخ

حیدر علی آتش

قدرت حق ہے صباحت سے تماشا ہے وہ رخ

خال مشکیں دل فرعوں ید بیضا ہے وہ رخ

نور جو اس میں ہے خورشید میں وہ نور کہاں

یہ اگر حسن کا چشمہ ہے تو دریا ہے وہ رخ

پھوٹے وہ آنکھ جو دیکھے نگہ بد سے اسے

آئینہ سے دل عارف کے مصفا ہے وہ رخ

بزم عالم ہے توجہ سے اسی کے آباد

شہر ویراں ہے اگر جانب صحرا ہے وہ رخ

سامری چشم فسوں گر کی فسوں سازی سے

لب جاں بخش کے ہونے سے مسیحا ہے وہ رخ

دم نظارہ لڑے مرتے ہیں عاشق اس پر

دولت حسن کے پیش آنے سے دنیا ہے وہ رخ

سایہ کرتے ہیں ہما اڑ کے پروں سے اپنے

تیرے رخسار سے دلچسپ ہو عنقا ہے وہ رخ

گل غلط لالہ غلط مہر غلط ماہ غلط

کوئی ثانی نہیں لا ثانی ہے یکتا ہے وہ رخ

کون سا اس میں تکلف نہیں پاتے ہر چند

نہ مرصع نہ مذہب نہ مطلا ہے وہ رخ

خال ہندو ہیں پرستش کے لیے آئے ہیں

پتلیاں آنکھوں کی دو بت ہیں کلیسا ہے وہ رخ

کون سا دل ہے جو دیوانہ نہیں ہے اس کا

خط شب رنگ سے سرمایۂ سودا ہے وہ رخ

اس کے دیدار کی کیوں کر نہ ہوں آنکھیں مشتاق

دل ربا شے ہے عجب صورت زیبا ہے وہ رخ

تا کجا شرح کروں حسن کے اس کے آتشؔ

مہر ہے ماہ ہے جو کچھ ہے تماشا ہے وہ رخ

مأخذ :
  • کتاب : https://rekhta.org/ebooks/kulliyat-e-aatish-haidar-ali-aatish-ebooks?lang=Ur (Pg. Kulliyat-e-Khwaja Haidar Ali Aatish)
  • Author : Haidar Ali Aatish
  • مطبع : Munshi Nawal Kishor, Lucknow
  • اشاعت : 114

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے