Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہوش کھو کر جوش میں کچھ اس طرح میں بہہ گیا

محمد علی ساحل

ہوش کھو کر جوش میں کچھ اس طرح میں بہہ گیا

محمد علی ساحل

MORE BYمحمد علی ساحل

    ہوش کھو کر جوش میں کچھ اس طرح میں بہہ گیا

    کیا مجھے کہنا تھا اس سے اور کیا کیا کہہ گیا

    اس کی جانب دیکھ کر آخر یہ مجھ کو کیا ہوا

    ایک سچ ہونٹوں پہ میرے آتے آتے رہ گیا

    جو اثاثہ زندگی کا اس نے جوڑا عمر بھر

    موت کا سیلاب جب آیا تو سب کچھ بہہ گیا

    ظلم کی بنیاد پر اس نے بنایا تھا محل

    صبر کی بس ایک ہی ٹھوکر سے وہ بھی ڈھہ گیا

    تم نے تو آنسو ہی دیکھے ہیں تمہیں معلوم کیا

    درد کا دریا مری آنکھوں سے ہو کر بہہ گیا

    دوستی قائم رہے ہر حال میں یہ سوچ کر

    دوستوں نے جو دیے وہ زخم ہنس کر سہہ گیا

    زندگی نے ہر قدم پر نعمتیں تقسیم کیں

    اور ساحلؔ عمر کے زیر و زبر میں رہ گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے