Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہجر کی شب نالۂ دل وہ صدا دینے لگے

ثاقب لکھنوی

ہجر کی شب نالۂ دل وہ صدا دینے لگے

ثاقب لکھنوی

ہجر کی شب نالۂ دل وہ صدا دینے لگے

سننے والے رات کٹنے کی دعا دینے لگے

آئیے حال دل مجروح سنیے دیکھیے

کیا کہا زخموں نے کیوں ٹانکے صدا دینے لگے

کس نظر سے آپ نے دیکھا دل مجروح کو

زخم جو کچھ بھر چلے تھے پھر ہوا دینے لگے

سننے والے رو دئیے سن کر مریض غم کا حال

دیکھنے والے ترس کھا کر دعا دینے لگے

جز زمین کوئے جاناں کچھ نہیں پیش نگاہ

جس کا دروازہ نظر آیا صدا دینے لگے

باغباں نے آگ دی جب آشیانے کو مرے

جن پہ تکیہ تھا وہی پتے ہوا دینے لگے

مٹھیوں میں خاک لے کر دوست آئے وقت دفن

زندگی بھر کی محبت کا صلا دینے لگے

آئنہ ہو جائے میرا عشق ان کے حسن کا

کیا مزہ ہو درد اگر خود ہی دوا دینے لگے

سینۂ سوزاں میں ثاقبؔ گھٹ رہا ہے وہ دھواں

اف کروں تو آگ دنیا کی ہوا دینے لگے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے