Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر ایک شخص کو اک طنطنے میں رکھتی ہے

خالد یوسف

ہر ایک شخص کو اک طنطنے میں رکھتی ہے

خالد یوسف

ہر ایک شخص کو اک طنطنے میں رکھتی ہے

وہ بھانت بھانت کی مچھلی گھڑے میں رکھتی ہے

تمام شہر کے دانشوروں کو وہ ظالم

اسیر زلف کیے آسرے میں رکھتی ہے

وہ گالیاں بھی اگر دے تو شعر و نغمہ لگے

زباں میں لوچ عجب سر گلے میں رکھتی ہے

اسے شراب طہوریٰ کا تذکرہ بھی گناہ

یہ بات اور ہے سب کو نشے میں رکھتی ہے

ہر اک کو درد کی لذت سے آشنا کر کے

مزے میں رہتی ہے سب کو مزے میں رکھتی ہے

سمجھ کے حق وہ ہر احسان بھول جاتی ہے

مگر ہر ایک خطا حافظے میں رکھتی ہے

اسے خبر ہے کہ انجام وصل کیا ہوگا

وہ قربتوں کی تپش فاصلے میں رکھتی ہے

سکوں کے سائے میں شاید اسے بھلا بیٹھے

مدام شہر کو اک زلزلے میں رکھتی ہے

مأخذ :
  • کتاب : Urdu Gazal ka Magribi Daricha (Pg. 313)
  • Author : Dr. Jawaz Jafri
  • مطبع : Kitab Saray, Lahore (2011)
  • اشاعت : 2011

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے