Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہر ایک شکل میں صورت نئی ملال کی ہے

عرفان ستار

ہر ایک شکل میں صورت نئی ملال کی ہے

عرفان ستار

ہر ایک شکل میں صورت نئی ملال کی ہے

ہمارے چاروں طرف روشنی ملال کی ہے

ہم اپنے ہجر میں تیرا وصال دیکھتے ہیں

یہی خوشی کی ہے ساعت، یہی ملال کی ہے

ہمارے خانۂ دل میں نہیں ہے کیا کیا کچھ

یہ اور بات کہ ہر شے اسی ملال کی ہے

ابھی سے شوق کی آزردگی کا رنج نہ کر

کہ دل کو تاب خوشی کی نہ تھی ملال کی ہے

کسی کا رنج ہو، اپنا سمجھنے لگتے ہیں

وبال جاں یہ کشادہ دلی ملال کی ہے

نہیں ہے خواہش آسودگیٔ وصل ہمیں

جواز عشق تو بس تشنگی ملال کی ہے

گزشتہ رات کئی بار دل نے ہم سے کہا

کہ ہو نہ ہو یہ گھٹن آخری ملال کی ہے

رگوں میں چیختا پھرتا ہے ایک سیل جنوں

اگرچہ لہجے میں شائستگی ملال کی ہے

عجیب ہوتا ہے احساس کا تلون بھی

ابھی خوشی کی خوشی تھی، ابھی ملال کی ہے

یہ کس امید پہ چلنے لگی ہے باد مراد؟

خبر نہیں ہے اسے، یہ گھڑی ملال کی ہے

دعا کرو کہ رہے درمیاں یہ بے سخنی

کہ گفتگو میں تو بے پردگی ملال کی ہے

تری غزل میں عجب کیف ہے مگر عرفانؔ

درون رمز و کنایہ کمی ملال کی ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے