Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

فصل غم کی جب نوخیزی ہو جاتی ہے

حیدر قریشی

فصل غم کی جب نوخیزی ہو جاتی ہے

حیدر قریشی

MORE BYحیدر قریشی

    فصل غم کی جب نوخیزی ہو جاتی ہے

    درد کی موجوں میں بھی تیزی ہو جاتی ہے

    پانی میں بھی چاند ستارے اگ آتے ہیں

    آنکھ سے دل تک وہ زرخیزی ہو جاتی ہے

    اندر کے جنگل سے آ جاتی ہیں یادیں

    اور فضا میں صندل بیزی ہو جاتی ہے

    خوشیاں غم میں بالکل گھل مل سی جاتی ہیں

    اور نشاط میں غم انگیزی ہو جاتی ہے

    شیریں سے لہجے میں بھر جاتی ہے تلخی

    حیلہ جوئی جب پرویزی ہو جاتی ہے

    بے حد پاور جس کو بھی مل جائے اس کی

    طرز یزیدی یا چنگیزی ہو جاتی ہے

    غزلوں میں ویسے تو سچ کہتا ہوں لیکن

    کچھ نہ کچھ تو رنگ آمیزی ہو جاتی ہے

    حسن تمہارا تو ہے سچ اور خیر سراپا

    ہم سے ہی بس شر انگیزی ہو جاتی ہے

    ظاہر کا پردہ ہٹنے والی منزل پر

    سالک سے بھی بد پرہیزی ہو جاتی ہے

    رومیؔ کو حیدرؔ جب بھی پڑھنے لگتا ہوں

    باطن کی دنیا تبریزی ہو جاتی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے