Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

میں بکھر جاؤں سمیٹیں مجھے اس کی آنکھیں

شکیل اعظمی

میں بکھر جاؤں سمیٹیں مجھے اس کی آنکھیں

شکیل اعظمی

میں بکھر جاؤں سمیٹیں مجھے اس کی آنکھیں

اپنی پلکوں پہ سجا لیں مجھے اس کی آنکھیں

روٹھ جاؤں تو اشارے سے منا لیں مجھ کو

اور کھو جاؤں تو ڈھونڈیں مجھے اس کی آنکھیں

گھر کی دہلیز سے لگ کر مرا رستہ دیکھیں

دیر سے آؤں تو بولیں مجھے اس کی آنکھیں

رات بھر میرے تعاقب میں پھریں گلیوں میں

صبح ہو جائے تو روئیں مجھے اس کی آنکھیں

گھر میں مل جائیں تو چھپ جائیں مری آنکھوں سے

راہ میں پائیں تو چھیڑیں مجھے اس کی آنکھیں

میں جو چھپ جاؤں کبھی رات کی تاریکی میں

اپنی پلکوں سے ٹٹولیں مجھے اس کی آنکھیں

ختم ہو جائے یہ ہونٹوں کے جزیروں کا سفر

پیاس بجھ جائے ڈبو دیں مجھے اس کی آنکھیں

اب یہاں کوئی نہیں رہتا مگر پھر بھی شکیلؔ

جیسے کھڑکی سے پکاریں مجھے اس کی آنکھیں

مأخذ :
  • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 49)
  • Author :شکیل اعظمی
  • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
  • اشاعت : First

موضوعات

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے