کہوں تو کیا میں کہوں پیاری پیاری آنکھوں کو
کہوں تو کیا میں کہوں پیاری پیاری آنکھوں کو
سبو کہوں کہ صراحی تمہاری آنکھوں کو
کچھ ایسا چھایا ہے دل پر مرے غبار الم
گلوں کے سائے بھی لگتے ہیں بھاری آنکھوں کو
جھلک رہے ہیں وہ پلکوں پہ آنسوؤں کی طرح
وہ غم جو تم نے دئیے ہیں ہماری آنکھوں کو
جھکیں جو پلکیں تو رک جائیں دھڑکنیں دل کی
اٹھیں تو چوم لیں تارے تمہاری آنکھوں کو
لہو گلوں کا بہا ہے بصورت آنسو
خزاں نے لوٹا ہے جب بھی ہماری آنکھوں کو
دعائیں کرتے ہیں نرگس کے پھول گلشن میں
نظر لگے نہ کسی کی تمہاری آنکھوں کو
سلگتی رات کے سینے پہ برف سی رکھ دی
غزل میں ڈھال کے گویا تمہاری آنکھوں کو
مہکتے پھول سنکتی ہوا یہ موسم گل
چمن میں دیکھتے ہیں سب تمہاری آنکھوں کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.