Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایک گھر اپنے لیے تیار کرنا ہے مجھے

غلام حسین ساجد

ایک گھر اپنے لیے تیار کرنا ہے مجھے

غلام حسین ساجد

ایک گھر اپنے لیے تیار کرنا ہے مجھے

اور اک بستی کو بھی مسمار کرنا ہے مجھے

اس اندھیرے میں چھپانا ہے کوئی دشمن مگر

اس اجالے میں کسی پر وار کرنا ہے مجھے

ایک ندی کے کنارے پر ٹھہرنے کے لیے

شام ہونے تک یہ دریا پار کرنا ہے مجھے

ڈھونڈ لایا ہوں خوشی کی چھاؤں جس کے واسطے

ایک غم سے بھی اسے دو چار کرنا ہے مجھے

باندھنی ہے آخری اک چال سے ساری بساط

اور اس کا داؤ بھی بے کار کرنا ہے مجھے

کس سمندر میں اترنا ہے پڑاؤ کے لیے

کس نگر کو اب گلے کا ہار کرنا ہے مجھے

ایک خواہش ہے جو شاید عمر بھر پوری نہ ہو

ایک سپنے سے ہمیشہ پیار کرنا ہے مجھے

ایک جھونکے کو رواں رکھنا ہے صحن باغ میں

ایک گل کو شامل گفتار کرنا ہے مجھے

ایک انجانی صدا کی کھوج میں چلتے ہوئے

ایک مبہم ربط کو دیوار کرنا ہے مجھے

مأخذ :
  • کتاب : siip-volume-46 (Pg. 56)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے