Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دلوں کے مابین شک کی دیوار ہو رہی ہے

شکیل جمالی

دلوں کے مابین شک کی دیوار ہو رہی ہے

شکیل جمالی

دلوں کے مابین شک کی دیوار ہو رہی ہے

تو کیا جدائی کی راہ ہموار ہو رہی ہے

ذرا سا مجھ کو بھی تجربہ کم ہے راستے کا

ذرا سی تیری بھی تیز رفتار ہو رہی ہے

ادھر سے بھی جو چاہیے تھا نہیں ملا ہے

ادھر ہماری بھی عمر بے کار ہو رہی ہے

شدید گرمی میں کیسے نکلے وہ پھول چہرہ

سو اپنے رستے میں دھوپ دیوار ہو رہی ہے

بس اک تعلق نے میری نیندیں اڑا رکھی ہیں

بس اک شناسائی جاں کا آزار ہو رہی ہے

یہاں سے قصہ شروع ہوتا ہے قتل و خوں کا

یہاں سے یہ داستاں مزے دار ہو رہی ہے

یہ لوگ دنیا کو کس طرف لے کے جا رہے ہیں

یہ لوگ جن کی زبان تلوار ہو رہی ہے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے