Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دل نے امداد کبھی حسب ضرورت نہیں دی

فرحت احساس

دل نے امداد کبھی حسب ضرورت نہیں دی

فرحت احساس

دل نے امداد کبھی حسب ضرورت نہیں دی

دشت میں عقل نہ دی شہر میں وحشت نہیں دی

عشق تو آج بھی ہے کس کے لہو سے سرسبز

کس مہم کے لیے ہم نے تجھے اجرت نہیں دی

دھوپ بولی کہ میں آبائی وطن ہوں تیرا

میں نے پھر سایۂ دیوار کو زحمت نہیں دی

عشق میں ایک بڑا ظلم ہے ثابت قدمی

وقت نے بھی ہمیں اس باب میں قدرت نہیں دی

سر سلامت لیے لوٹ آئے گلی سے اس کی

یار نے ہم کو کوئی ڈھنگ کی خدمت نہیں دی

کون سی ایسی خوشی ہے جو ملی ہو اک بار

اور تا عمر ہمیں جس نے اذیت نہیں دی

اہل دل نے کبھی مخلوط حکومت نہ بنائی

عقل والوں نے بھی بے شرط حمایت نہیں دی

فرحتؔ احساس تو ہم خود ہی بنے ہیں ورنہ

فرحت اللہ نے کبھی اس کی اجازت نہیں دی

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے