دامن گل میں کہیں خار چھپا دیکھتے ہیں
دامن گل میں کہیں خار چھپا دیکھتے ہیں
آپ اچھا نہیں کرتے کہ برا دیکھتے ہیں
ہم سے وہ پوچھ رہے ہیں کہ کہاں ہے اور ہم
جس طرف آنکھ اٹھاتے ہیں خدا دیکھتے ہیں
کچھ نہیں ہے کہ جو ہے وہ بھی نہیں ہے موجود
ہم جو یوں محو تماشا ہیں تو کیا دیکھتے ہیں
لوگ کہتے ہیں کہ وہ شخص ہے خوشبو جیسا
ساتھ شاید اسے لے آئے ہوا دیکھتے ہیں
زاویہ دھوپ نے کچھ ایسا بنایا ہے کہ ہم
سائے کو جسم کی جنبش سے جدا دیکھتے ہیں
اس قدر تازگی رکھی ہے نظر میں ہم نے
کوئی منظر ہو پرانا تو نیا دیکھتے ہیں
اب کہیں شہر میں عاصمؔ ہے نہ غالبؔ کوئی
کس کے گھر جائے یہ سیلاب بلا دیکھتے ہیں
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 32)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.