چمک رہی ہے پروں میں اڑان کی خوشبو
چمک رہی ہے پروں میں اڑان کی خوشبو
بلا رہی ہے بہت آسمان کی خوشبو
بھٹک رہی ہے پرانی دلائیاں اوڑھے
حویلیوں میں مرے خاندان کی خوشبو
سنا کے کوئی کہانی ہمیں سلاتی تھی
دعاؤں جیسی بڑے پان دان کی خوشبو
دبا تھا پھول کوئی میز پوش کے نیچے
گرج رہی تھی بہت پیچوان کی خوشبو
عجب وقار تھا سوکھے سنہرے بالوں میں
اداسیوں کی چمک زرد لان کی خوشبو
وہ عطر دان سا لہجہ مرے بزرگوں کا
رچی بسی ہوئی اردو زبان کی خوشبو
غزل کی شاخ پہ اک پھول کھلنے والا ہے
بدن سے آنے لگی زعفران کی خوشبو
عمارتوں کی بلندی پہ کوئی موسم کیا
کہاں سے آ گئی کچے مکان کی خوشبو
گلوں پہ لکھتی ہوئی لا الہ الا اللہ
پہاڑیوں سے اترتی اذان کی خوشبو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.