بن گئے دل کے فسانے کیا کیا
بن گئے دل کے فسانے کیا کیا
کھل گئے راز نہ جانے کیا کیا
کون تھا میرے علاوہ اس کا
اس نے ڈھونڈے تھے ٹھکانے کیا کیا
رحمت عشق نے بخشے مجھ کو
اس کی یادوں کے خزانے کیا کیا
آج رہ رہ کے مجھے یاد آئے
اس کے انداز پرانے کیا کیا
رقص کرتی ہوئی یادیں ان کی
اور دل گائے ترانے کیا کیا
تیرا انداز نرالا سب سے
تیر تو ایک نشانے کیا کیا
آرزو میری وہی ہے لیکن
اس کو آتے ہیں بہانے کیا کیا
راز دل لاکھ چھپایا لیکن
کہہ دیا اس کی ادا نے کیا کیا
دل نے تو دل ہی کی مانی میتاؔ
عقل دیتی رہی طعنے کیا کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.