Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

عرض ہنر بھی وجہ شکایات ہو گئی

حفیظ جالندھری

عرض ہنر بھی وجہ شکایات ہو گئی

حفیظ جالندھری

عرض ہنر بھی وجہ شکایات ہو گئی

چھوٹا سا منہ تھا مجھ سے بڑی بات ہو گئی

دشنام کا جواب نہ سوجھا بجز سلام

ظاہر مرے کلام کی اوقات ہو گئی

دیکھا جو کھا کے تیر کمیں گاہ کی طرف

اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی

یا ضربت خلیل سے بت خانہ چیخ اٹھا

یا پتھروں کو معرفت ذات ہو گئی

یاران بے بساط کہ ہر بازئ حیات

کھیلے بغیر ہار گئے مات ہو گئی

بے رزم دن گزار لیا رتجگا مناؤ

اے اہل بزم جاگ اٹھو رات ہو گئی

نکلے جو میکدے سے تو مسجد تھا ہر مقام

ہر گام پر تلافئ مافات ہو گئی

حد عمل میں تھی تو عمل تھی یہی شراب

رد عمل بنی تو مکافات ہو گئی

اب شکر ناقبول ہے شکوہ فضول ہے

جیسے بھی ہو گئی بسر اوقات ہو گئی

وہ خوش نصیب تم سے ملاقات کیوں کرے

دربان ہی سے جس کی مدارات ہو گئی

ہر ایک رہنما سے بچھڑنا پڑا مجھے

ہر موڑ پر کوئی نہ کوئی گھات ہو گئی

یاروں کی برہمی پہ ہنسی آ گئی حفیظؔ

یہ مجھ سے ایک اور بری بات ہو گئی

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jalandhari (Pg. 666)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے