Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اندھیرا میرے باطن میں پڑا تھا

عتیق اللہ

اندھیرا میرے باطن میں پڑا تھا

عتیق اللہ

MORE BYعتیق اللہ

    اندھیرا میرے باطن میں پڑا تھا

    کوئی مجھ کو پکارے جا رہا تھا

    ہم اپنے آسمانوں میں کہیں تھے

    ہمارے پیچھے کوئی آ رہا تھا

    افق سنسان ہوتے جا رہے تھے

    سکوت وصل کا منظر بھی کیا تھا

    چمک کیسی بدن سے پھوٹ نکلی

    ہمارے ہاتھ میں کس کا سرا تھا

    سر لمس بدن جو لذتیں تھیں

    خطا کے بطن میں جو کیف سا تھا

    میں صدیوں اس طرف تھا اور وہ مجھ کو

    مری موجودگی میں دیکھتا تھا

    کوئی شب ڈھونڈتی تھی مجھ کو اور میں

    تری نیندوں میں جا کر سو گیا تھا

    اسی نے ظلمتیں پھیلا رکھی ہیں

    اساس خواب پر جس کو رکھا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے