Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایسی نہیں ہے بات کہ قد اپنے گھٹ گئے

ساغرؔ اعظمی

ایسی نہیں ہے بات کہ قد اپنے گھٹ گئے

ساغرؔ اعظمی

ایسی نہیں ہے بات کہ قد اپنے گھٹ گئے

چادر کو اپنی دیکھ کے ہم خود سمٹ گئے

جب ہاتھ میں قلم تھا تو الفاظ ہی نہ تھے

اب لفظ مل گئے تو مرے ہاتھ کٹ گئے

صندل کا میں درخت نہیں تھا تو کس لیے

جتنے تھے غم کے ناگ مجھی سے لپٹ گئے

بیٹھے تھے جب تو سارے پرندے تھے ساتھ ساتھ

اڑتے ہی شاخ سے کئی سمتوں میں بٹ گئے

اب ہم کو شفقتوں کی گھنی چھاؤں کیا ملے

جتنے تھے سایہ دار شجر سارے کٹ گئے

ساغرؔ کسی کو دیکھ کے ہنسنا پڑا مجھے

دنیا سمجھ رہی ہے مرے دن پلٹ گئے

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have exhausted your 5 free content pages. Please Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے