Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

آنے والے جانے والے ہر زمانے کے لیے

حفیظ جالندھری

آنے والے جانے والے ہر زمانے کے لیے

حفیظ جالندھری

آنے والے جانے والے ہر زمانے کے لیے

آدمی مزدور ہے راہیں بنانے کے لیے

زندگی فردوس گم گشتہ کو پا سکتی نہیں

موت ہی آتی ہے یہ منزل دکھانے کے لیے

میری پیشانی پہ اک سجدہ تو ہے لکھا ہوا

یہ نہیں معلوم ہے کس آستانے کے لیے

ان کا وعدہ اور مجھے اس پر یقیں اے ہم نشیں

اک بہانہ ہے تڑپنے تلملانے کے لیے

جب سے پہرہ ضبط کا ہے آنسوؤں کی فصل پر

ہو گئیں محتاج آنکھیں دانے دانے کے لیے

آخری امید وقت نزع ان کی دید تھی

موت کو بھی مل گیا فقرہ نہ آنے کے لیے

اللہ اللہ دوست کو میری تباہی پر یہ ناز

سوئے دشمن دیکھتا ہے داد پانے کے لیے

نعمت غم میرا حصہ مجھ کو دے دے اے خدا

جمع رکھ میری خوشی سارے زمانے کے لیے

نسخۂ ہستی میں عبرت کے سوا کیا تھا حفیظؔ

سرخیاں کچھ مل گئیں اپنے فسانے کے لیے

مأخذ :
  • کتاب : Kulliyat-e-Hafeez Jalandhari (Pg. 130)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے