Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ذات کے کرب کو لفظوں میں دبائے رکھا

رفیعہ شبنم عابدی

ذات کے کرب کو لفظوں میں دبائے رکھا

رفیعہ شبنم عابدی

MORE BYرفیعہ شبنم عابدی

    ذات کے کرب کو لفظوں میں دبائے رکھا

    میز پر تیری کتابوں کو سجائے رکھا

    تو نے اک شام جو آنے کا کیا تھا وعدہ

    میں نے دن رات چراغوں کو جلائے رکھا

    کس سلیقے سے خیالوں کو زباں دے دے کر

    مجھ کو اس شخص نے باتوں میں لگائے رکھا

    میں وہ سیتا کہ جو لچھمن کے حصاروں میں رہی

    ہم وہ جوگی کہ الکھ پھر بھی جگائے رکھا

    شاید آ جائے کسی روز وہ سجدہ کرنے

    اسی امید پہ آنچل کو بچھائے رکھا

    چوڑیاں رکھ نہ سکیں میری نمازوں کا بھرم

    پھر بھی ہاتھوں کو دعاؤں میں اٹھائے رکھا

    جانے کیوں آ گئی پھر یاد اسی موسم کی

    جس نے شبنمؔ کو ہواؤں سے بچائے رکھا

    مأخذ :
    • کتاب : Mausam bhiigii aa.nkho.n kaa (Pg. 51)
    • Author : Rafia Shabnam Abidi
    • مطبع : Hassan Publications, Mumbai (1985)
    • اشاعت : 1985

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے