Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اس دل کی مصیبت کون سنے جو غم کے مقابل آ جائے

نشور واحدی

اس دل کی مصیبت کون سنے جو غم کے مقابل آ جائے

نشور واحدی

اس دل کی مصیبت کون سنے جو غم کے مقابل آ جائے

کس نے یہ کہا تھا تنکے سے وہ بجلی سے ٹکرا جائے

دنیا کی بہاروں سے آنکھیں یوں پھیر لیں جانے والوں نے

جیسے کوئی لمبے قصے کو پڑھتے پڑھتے اکتا جائے

آغاز محبت ہے اور دل یوں ہاتھ سے نکلا جاتا ہے

جیسے کسی الھڑ کا آنچل سرکا جائے ڈھلکا جائے

گزرے ہوئے دل کش لمحوں کی بھولی ہوئی یاد ایسی آئی

جیسے کوئی پیتم پردیسی سوتے میں اچانک آ جائے

جب پہلے پہل احساس ہوا ہے غم کا تو دل ایسا کانپا

جیسے کہ دلہن پہلی شب کی آہٹ جو ملے تھرا جائے

کنگھے سے گھنیری زلفوں میں یوں لہریں اٹھتی جاتی ہیں

جیسے کہ دھندلکا ساون کا بڑھتا جائے بڑھتا جائے

ہستی کا نظارہ کیا کہئے مرتا ہے کوئی جیتا ہے کوئی

جیسے کہ دوالی ہو کہ دیا جلتا جائے بجھتا جائے

اک آس جو دل کی ٹوٹ گئی پھر دل کی خوشی باقی نہ رہی

جیسے کہ اندھیرے گھر کا دیا گل ہو تو اندھیرا چھا جائے

دل ہے کہ نشورؔ اک باجا ہے سینے کے اندر تاروں کا

جب چوٹ پڑے جھنکار اٹھے جب ٹھیس لگے تھرا جائے

مأخذ :
  • کتاب : Sawad-e-manzil (Pg. 123)
  • Author : Nushoor Wahedi
  • مطبع : Maktaba Jamia Ltd, Delhi (2009)
  • اشاعت : 2009

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے