Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سرور عشق کی مستی کہاں ہے سب کے لیے

عظیم قریشی

سرور عشق کی مستی کہاں ہے سب کے لیے

عظیم قریشی

MORE BYعظیم قریشی

    سرور عشق کی مستی کہاں ہے سب کے لیے

    وہ مجھ میں جذب ہوا آ کے ایک شب کے لیے

    وہ ایک کرب‌ حسیں جو مجھے ہوا ہے عطا

    نہ تیرے رخ کے لیے ہے نہ تیرے لب کے لیے

    کبھی تو الٹے سر عام وہ نقاب اپنی

    ترس رہے ہیں سبھی بادۂ‌ عنب کے لیے

    ترے وصال کی کب آرزو رہی دل کو

    کہ ہم نے چاہا تجھے شوق بے سبب کے لیے

    دل حزیں کہ دو عالم نہیں بہا جس کی

    لٹایا میں نے اسے تیری ایک چھب کے لیے

    وہی کرن جو سر چرخ رہ گئی تنہا

    وہ سوگ بن گئی تاروں کے ہر طرب کے لیے

    عظیمؔ عشق شہ دو سرا بسا دل میں

    وہی عجم کے لیے ہے وہی عرب کے لیے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 347)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے