Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

سودائے عشق یوں بھی اترنا تو ہے نہیں

پرویز ساحر

سودائے عشق یوں بھی اترنا تو ہے نہیں

پرویز ساحر

سودائے عشق یوں بھی اترنا تو ہے نہیں

یہ زخم روح ہے اسے بھرنا تو ہے نہیں

سو بار آئنہ بھی جو دیکھیں تو فائدہ؟

صورت کو خود بخود ہی سنورنا تو ہے نہیں

مجھ کو خبر ہے دہر میں زندہ رہوں گا میں

بلھےؔ کی طرح مر کے بھی مرنا تو ہے نہیں

جس لہر کو نگل گئی اک لہر دوسری

اس لہر کو دوبارہ ابھرنا تو ہے نہیں

تو جو یقین کر لے کہ وہ ہے تو پھر وہ ہے

شے کا وجود اصل میں ورنہ تو ہے نہیں!

دھرنائی کی طرح سے جو دھرنا بھی دوں تو کیا؟

دھرتی پہ اس نے پھر بھی اترنا تو ہے نہیں

کرتا ہوں خود ہی مبحث و تقریر سے گریز

ترک تعلق آپ سے کرنا تو ہے نہیں

وہ جس کو اپنے آپ سے لگتا نہیں ہے ڈر

اس کو خدا کی ذات سے ڈرنا تو ہے نہیں

کیوں اس کے انتظار میں بیٹھا ہوں دیر سے؟

اس رہگزر سے اس نے گزرنا تو ہے نہیں

ساحرؔ یہ میرا دیدۂ گریاں ہے اور میں

صحرا میں کوئی دوسرا جھرنا تو ہے نہیں

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے