Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

قضا سے قرض کس مشکل سے لی عمر بقا ہم نے

عبد العزیز خالد

قضا سے قرض کس مشکل سے لی عمر بقا ہم نے

عبد العزیز خالد

قضا سے قرض کس مشکل سے لی عمر بقا ہم نے

متاع زندگی دے کر کیا یہ قرض ادا ہم نے

ہمیں کس خواب سے للچائے گی یہ پر فسوں دنیا

کھرچ ڈالا ہے لوح دل سے حرف مدعا ہم نے

کریں لب کو نہ آلودہ کبھی حرف شکایت سے

شعار اپنا بنایا شیوۂ صبر و رضا ہم نے

ہم اس کے ہیں سراپا ادبدا کر اس سے کیا مانگیں

اٹھایا ہے کبھی اے مدعی دست دعا ہم نے

شہیدان وفا کی منقبت لکھتے رہے لیکن

نہ کی عرضی خداؤں کی کبھی حمد و ثنا ہم نے

پرکھنے والے پرکھیں گے اسی معیار پر ہم کو

جہاں سے کیا لیا ہم نے جہاں کو کیا دیا ہم نے

وہی انساں جہاں جاؤ وہی حرماں جدھر دیکھو

بپائے خفتہ کی سیاحیٔ ملک خدا ہم نے

لٹا ذوق سفر بھی کارواں کا ایسے لگتا ہے

سنا ہر تازہ پیش آہنگ کا شور درا ہم نے

ستم آراؤ سن لو آخری برداشت کی حد تک

سہا ہر ناروا ہم نے سنا ہر ناسزا ہم نے

یہ دزدیدہ نگاہیں ہیں کہ دل لینے کی راہیں ہیں

ہمیشہ دیدہ و دانستہ کھائی ہے خطا ہم نے

کشاکش ہم سے پوچھے کوئی نا آسودہ خواہش کی

حسینوں سے بہت باندھے ہیں پیمان وفا ہم نے

کیا تکمیل نقش نا تمام شوق کی خاطر

جو تم سے ہو سکا تم نے جو ہم سے ہو سکا ہم نے

عراقیؔ کی طرح خالدؔ کو کیوں بدنام کرتے ہیں

نہ دیکھا کوئی ایسا خوش نوائے بے نوا ہم نے

مأخذ :
  • کتاب : sarab-e-sahil (Pg. 53)
  • Author : Abdul Aziz Khalid
  • مطبع : Maqbool Acedami, Lahore (2010)
  • اشاعت : 2010

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے