Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا

عدیم ہاشمی

اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا

عدیم ہاشمی

اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا

میں نہیں تو کوئی تجھ کو دوسرا مل جائے گا

بھاگتا ہوں ہر طرف ایسے ہوا کے ساتھ ساتھ

جس طرح سچ مچ مجھے اس کا پتا مل جائے گا

کس طرح روکو گے اشکوں کو پس دیوار چشم

یہ تو پانی ہے اسے تو راستہ مل جائے گا

ایک دن تو ختم ہوگی لفظ و معنی کی تلاش

ایک دن تو مجھ کو میرا مدعا مل جائے گا

ایک دن تو اپنے جھوٹے خول کو توڑے گا وہ

ایک دن تو اس کا دروازہ کھلا مل جائے گا

جا رہا ہوں اس یقیں سے اس کے چھوڑے گھر کی سمت

جیسے وہ باہر گلی میں جھانکتا مل جائے گا

چھوڑ خالی گھر کو آ باہر چلیں گھر سے عدیمؔ

کچھ نہیں تو کوئی چہرہ چاند سا مل جائے گا

تیز ہوتی جا رہی ہیں دھڑکنیں ایسے عدیمؔ

جیسے اگلے موڑ پر وہ بے وفا مل جائے گا

RECITATIONS

نعمان شوق

نعمان شوق,

00:00/00:00
نعمان شوق

اک کھلونا ٹوٹ جائے گا نیا مل جائے گا نعمان شوق

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے