بنام عشق اک احسان سا ابھی تک ہے
بنام عشق اک احسان سا ابھی تک ہے
وہ سادہ لوح ہمیں چاہتا ابھی تک ہے
فقط زمان و مکاں میں ذرا سا فرق آیا
جو ایک مسئلۂ درد تھا ابھی تک ہے
شروع عشق میں حاصل ہوا جو دیر کے بعد
وہ ایک صفر تہ حاشیہ ابھی تک ہے
حلول کر چکی خود میں ہزار نقش و رنگ
یہ کائنات جو خاکہ نما ابھی تک ہے
طویل سلسلۂ مصلحت ہے چار طرف
یقین کر لے مری جاں خدا ابھی تک ہے
- کتاب : کتاب گمراہ کررہی ہے (Pg. 20)
- Author : شہرام سرمدی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.