آگہی سود و زیاں کی کوئی مشکل بھی نہیں
آگہی سود و زیاں کی کوئی مشکل بھی نہیں
حاصل عمر مگر عمر کا حاصل بھی نہیں
آنکھ اٹھاؤ تو حجابات کا اک عالم ہے
دل سے دیکھو تو کوئی راہ میں حائل بھی نہیں
دل تو کیا جاں سے بھی انکار نہیں ہے لیکن
دل ہے بد نام بہت پھر ترے قابل بھی نہیں
الجھنیں لاکھ سہی زیست میں لیکن یارو
رونق بزم جہاں نذر مسائل بھی نہیں
تیرے دیوانے خدا جانے کہاں جا نکلے
دیر سے دشت میں آواز سلاسل بھی نہیں
درد کی آنچ بنا دیتی ہے دل کو اکسیر
درد سے دل ہے اگر درد نہیں دل بھی نہیں
غور سے دیکھو تو یہ زیست ہے زخموں کا چمن
اور جاویدؔ بظاہر کوئی گھائل بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.