- کتاب فہرست 161653
-
-
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
-
ادب اطفال1517
خطوط507 طب335 تحریکات247 ناول2879 سیاسی167 مذہبیات1601 تحقیق و تنقید4442 -
کتابیں : بہ اعتبار موضوع
- بیت بازی8
- اشاریہ6
- اشعار59
- دیوان1238
- دوہا50
- رزمیہ81
- شرح138
- گیت46
- غزل667
- حمد27
- مزاحیہ34
- انتخاب1270
- کہہ مکرنی7
- کلیات593
- ماہیہ12
- مجموعہ3609
- مرثیہ288
- مثنوی584
- مسدس27
- نعت375
- نظم911
- دیگر26
- پہیلی14
- قصیدہ131
- قوالی8
- قطعہ44
- رباعی215
- مخمس18
- ریختی16
- باقیات24
- سلام24
- سہرا7
- شہر آشوب، ہجو، زٹل نامہ13
- تاریخ گوئی18
- ترجمہ80
- واسوخت23
راہی معصوم رضا
مضمون 1
اشعار 5
اس سفر میں نیند ایسی کھو گئی
ہم نہ سوئے رات تھک کر سو گئی
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
ہاں انہیں لوگوں سے دنیا میں شکایت ہے ہمیں
ہاں وہی لوگ جو اکثر ہمیں یاد آئے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
دل کی کھیتی سوکھ رہی ہے کیسی یہ برسات ہوئی
خوابوں کے بادل آتے ہیں لیکن آگ برستی ہے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
زندگی ڈھونڈھ لے تو بھی کسی دیوانے کو
اس کے گیسو تو مرے پیار نے سلجھائے ہیں
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
غزل 11
نظم 16
کتاب 17
تصویری شاعری 9
ہم تو ہیں پردیس میں دیس میں نکلا ہوگا چاند اپنی رات کی چھت پر کتنا تنہا ہوگا چاند جن آنکھوں میں کاجل بن کر تیری کالی رات ان آنکھوں میں آنسو کا اک قطرہ ہوگا چاند رات نے ایسا پینچ لگایا ٹوٹی ہاتھ سے ڈور آنگن والے نیم میں جا کر اٹکا ہوگا چاند چاند بنا ہر دن یوں بیتا جیسے یگ بیتے میرے بنا کس حال میں ہوگا کیسا ہوگا چاند
ہم کیا جانیں قصہ کیا ہے ہم ٹھہرے دیوانے لوگ اس بستی کے بازاروں میں روز کہیں افسانے لوگ یادوں سے بچنا مشکل ہے ان کو کیسے سمجھائیں ہجر کے اس صحرا تک ہم کو آتے ہیں سمجھانے لوگ کون یہ جانے دیوانے پر کیسی سخت گزرتی ہے آپس میں کچھ کہہ کر ہنستے ہیں جانے پہچانے لوگ پھر صحرا سے ڈر لگتا ہے پھر شہروں کی یاد آئی پھر شاید آنے والے ہیں زنجیریں پہنانے لوگ ہم تو دل کی ویرانی بھی دکھلاتے شرماتے ہیں ہم کو دکھلانے آتے ہیں ذہنوں کے ویرانے لوگ اس محفل میں پیاس کی عزت کرنے والا ہوگا کون جس محفل میں توڑ رہے ہوں آنکھوں سے پیمانے لوگ
آؤ واپس چلیں رات کے راستے پر وہاں نیند کی بستیاں تھیں جہاں خاک چھانیں کوئی خواب ڈھونڈیں کہ سورج کے رستے کا رخت_سفر خواب ہے اور اس دن کے بازار میں کل تلک خواب کمیاب تھا آج نایاب ہے
ویڈیو 5
This video is playing from YouTubejoin rekhta family!
Jashn-e-Rekhta | 2-3-4 December 2022 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate, New Delhi
GET YOUR FREE PASS
-
ادب اطفال1517
-