Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

لوگ یک رنگئ وحشت سے بھی اکتائے ہیں

راہی معصوم رضا

لوگ یک رنگئ وحشت سے بھی اکتائے ہیں

راہی معصوم رضا

لوگ یک رنگئ وحشت سے بھی اکتائے ہیں

ہم بیاباں سے یہی ایک خبر لائے ہیں

پیاس بنیاد ہے جینے کی بجھا لیں کیسے

ہم نے یہ خواب نہ دیکھے ہیں نہ دکھلائے ہیں

ہم تھکے ہارے ہیں اے عزم سفر ہم کو سنبھال

کہیں سایہ جو نظر آیا ہے گھبرائے ہیں

زندگی ڈھونڈھ لے تو بھی کسی دیوانے کو

اس کے گیسو تو مرے پیار نے سلجھائے ہیں

یاد جس چیز کو کہتے ہیں وہ پرچھائیں ہے

اور سائے بھی کسی شخص کے ہاتھ آئے ہیں

ہاں انہیں لوگوں سے دنیا میں شکایت ہے ہمیں

ہاں وہی لوگ جو اکثر ہمیں یاد آئے ہیں

اس بیابان در و بام میں کیا رکھا ہے

ہم ہی دیوانے ہیں صحرا سے چلے آئے ہیں

مأخذ :
  • کتاب : ajnabi-shahr-ajnabi-raaste(rekhta website) (Pg. 207)

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے