اور جیسا کہ اکثر ہوتا ہے
اور جیسا کہ محبت کے اختتام پر اکثر ہوتا ہے
اولین دنوں کا آسیب ہمارے پاس لوٹ آیا
کھڑکی سے روپہلا بید مجنوں اندر پھیل گیا
اپنی ملائم شاخوں کی ماہ نما خوبصورتی کے ساتھ
پرندے نے روشنی اور انبساط کا گیت گانا شروع کر دیا
ہمارے لیے جو زمین سے نظر اٹھاتے ہوئے ڈرتے ہیں
جو بے حد مغرور تلخ اور حساس ہیں
ان دنوں کے بارے میں جب ہم باہم بچا لیے گئے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.