پھر وہ یوسف گم_شدہ لوٹے_گا کنعاں غم نہ کر
پھر وہ یوسف گم شدہ لوٹے گا کنعاں غم نہ کر
ہوگا پھر ماتم کدہ اک دن گلستاں غم نہ کر
اے فسردہ قلب سب کچھ ٹھیک ہوگا رکھ امید
اے سر آشفتہ بہم پھر ہوگا ساماں غم نہ کر
مہرباں دو دن نہیں یہ آسماں تو کیا ہوا
ایک سا رہتا نہیں ہے رنگ دوراں غم نہ کر
ہار مت ہمت تو سر غیب سے واقف نہیں
ہے پس پردہ ابھی کچھ اور پنہاں غم نہ کر
درپئے جاں ہے یہ سیلاب فنا اے دل تو کیا
نوح تیرا ناخدا ہے کیسا طوفاں غم نہ کر
شوق کعبہ میں قدم صحرا میں جب رکھ ہی دیا
لاکھ تلووں میں چبھیں خار مغیلاں غم نہ کر
کوئی حجرہ ہو کہ حافظؔ خلوت تیرہ شبی
ورد جب تک ہے دعا و درس قرآں غم نہ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.