ضیا فاروقی
غزل 36
نظم 1
اشعار 16
پہلے تھا بہت فاصلہ بازار سے گھر کا
اب ایک ہی کمرے میں ہے بازار بھی گھر بھی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
بدن کی قید سے چھوٹا تو لوگ پہچانے
تمام عمر کسی کو مرا پتہ نہ ملا
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
یہ سفر یہ ڈوبتے سورج کا منظر اور میں
جانے کب ہو پائیں گے باہم مرا گھر اور میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
مت پوچھیے کیا جیتنے نکلا تھا میں گھر سے
یہ دیکھیے کیا ہار کے لوٹا ہوں سفر سے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
زندگی کے اس سفر نے اور کیا مجھ کو دیا
ایک ٹوٹا آئنہ دو چار پتھر اور میں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
کتاب 10
ویڈیو 6
This video is playing from YouTube
