یزدانی جالندھری
غزل 12
اشعار 5
بزم وفا سجی تو عجب سلسلے ہوئے
شکوے ہوئے نہ ان سے نہ ہم سے گلے ہوئے
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
عجز کے ساتھ چلے آئے ہیں ہم یزدانیؔ
کوئی اور ان کو منا لینے کا ڈھب یاد نہیں
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
شمع ہوگی صبح تک باقی نہ پروانے کی خاک
اہل محفل کی زباں پر داستاں رہ جائے گی
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
ملا ہے تپتا صحرا دیکھنے کو
چلے تھے گھر سے دریا دیکھنے کو
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے
- غزل دیکھیے
زندگی کوہ بے ستوں گویا
ہر نفس ایک تیشۂ فرہاد
- پسندیدہ انتخاب میں شامل کیجیے
-
شیئر کیجیے